Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Hover Effects

TRUE

Pages

{fbt_classic_header}

Header Ad

LATEST:

latest

Ads Place

Khawaja Sara By Amjad Iqbal Malik Shamsabad Attock

 اللّہ کی بنائی یہ تیسری جنس , لڑکپن کی اندوہناک کہانیوں , رشتوں کی دھتکار , معاشرے کی نفرت , کا بوجھ اٹھائے , ایک مخصوص زندگی کی طرف دھکیلی...

 اللّہ کی بنائی یہ تیسری جنس , لڑکپن کی اندوہناک کہانیوں , رشتوں کی دھتکار , معاشرے کی نفرت , کا بوجھ اٹھائے , ایک مخصوص زندگی کی طرف دھکیلی چلی جاتی ہے.دکھوں اور اذیت کے جنگل سے گزرتے یہ لوگ برائی کی دنیا میں اسلیے ٹھکانہ بنا لیتے ہیں کہ انکے لئے عزت کی زندگی کے دروازے ہم خود بند کر دیتے ہیں. ہمدردی محبت کے نام پر انکے قریب آنے والے , ان سے وہی فائدہ اٹھاتے ہیں , انکے ڈیروں پر فخر سے گردن ٹیڑھی کے بیٹھے لوگ , دروازے سے باہر اعتماد سے انہیں عزت بھی نہیں دے پاتے. انکی طرف اٹھنے والی نظریں , ہاتھ اور قدم , محبت کا ڈھیر اٹھائے ہوتے ہیں , لیکن غلیظ محبت کا , وقتی سکوں کا , اپنی تسکین کاتیسری جنس کے وہ لوگ بھی قصوروار ہیں جو غلط سرگرمیوں میں ملوث ہیں. لیکن ان شرفاء کے کیا کہنے جو گھنگروں کی تھاپ اور ٹھمکے پر تو لاکھوں روپے لٹا دیتے ہیں , لیکن کبھی یہی پیسہ , انکی عزت , آسانی ,اور شریفانہ زندگی پر جائز طریقے سے خرچ نہیں کرتے. جب تک ایک شی میل , بن سنور کر ناچتا اور دل لبھاتا ہے , محبتیں اور نوٹوں کی بارشیں اس پر برستی ہیں. جونہی اسکے پاؤں کے گھنگرو , دل کا زور اور چہرے کی کشش , تھک کر جواب دیتی ہے , محبت اور نوٹوں کی جگہ نفرت اسکا مرتے دم تک پیچھا کرتی ہے. 

کچھ خودساختہ , ریڈی مڈ لوگ بھی اس تیسری جنس کی بدنامی کے سامان پیدا کر رہے ہیں. لیکن پیدائشی طور پر اس جنس کے لوگوں کی بچپن اور لڑکپن کی دردناک کہانیاں دیکھ کر , دکھ ہوتا ہے. نفرت و تنقید کے ڈونگرے برسانے والے , انکی با عزت اور آسان زندگی کے لئے کوئی پلان , کوئی حل نکالنے اور سوچنے پہ بھی شرمساری محسوس کرتے ہیں.برائی کا ٹھپہ لگا کر , انہیں دیوار کے ساتھ دھکیل کر , حرام حلال کے پیچھے بھاگتے شرفاء , اس گناہ سے آنکھیں موند کر , خود کو بری الزمہ سمجھ کر , اپنے گرد شرافت کا حصار کھینچ کر مطمئن ہو گئے.ایک دفھہ حضرو شہر میں انکے ایک ڈیرے پر جانے کا اتفاق ہوا .میں نے ایک بوڑھے " گرو " خواجہ سرا سے پوچھا تھا , کہ "اپنے ماں باپ , بہن بھائیوں اور بچپن کی کہانی سناؤ ? " وہ بڑی دیر میرے سامنے بلک بلک کر روتا رہا.جب خود کو سمبھالا تو بولا " آج زمانوں بھد کسی نے دھندے سے ہٹ کر بات کی , کسی نے انسانوں والا سوال کیا ہم غریبوں سے بھی " لیکن پھر کبھی سنانے کا واعدہ کر دیا اور چرس کا سگریٹ لگا کر , آنکھیں بند کر کے ماضی میں کھو گیا.اس گرو کا تعلق اٹک کے ایک معروف خاندان سے تھا . اسکی کہانی اتنی دردناک تھی کہ اگر مجھے اس ڈیرے پر رکنے کی شرم ,جھجھک اور الجھن نہ ہوتی تو لفظ لفظ سنتا .بدقسمتی سے ہم کسی کا دکھ سننے , سمجھنے اور بانٹنے میں بہت بے حس ثابت ہوئے ہیں.آپ خواجہ سرا کی حمایت میں ایک لفظ بولیں , آپ پر تنقید کے ڈونگرے برسائے جاتے ہیں .

اللّہ بھلا کرے تبلیغی جماعت کا , جس نے ایک سوچ دی , کہ برے سے برے انسان کی بھی اصلاح ممکن ہے , آج ہم رائے ونڈ مرکز میں خواجہ سراؤں کے دلکش بیان بھی سننے لگے ہیں . چند دن پہلے ایک مشہور و معروف ڈانسر مہک ملک کو ایک ویڈیو میں زار و قطار روتے دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی , جو تبلیغی جماعت میں وقت لگانے نکلی ہے .برائی ,برائی ہے کہیں بھی ہو , ہم ٹی وی ,فلم اور میڈیا میں ایسے ہی کمالات دکھانے والوں کو "فنکار " کہ کر عزت دیتے ہیں .ہم خواجہ سراؤں کی زندگی انکی مصروفیات یا سرگرمیوں کی تعریف نہیں کر سکتے لیکن معاشرے کے کسی نارمل فرد کی طرح عزت تو دے سکتے ہیں . 

ہماری اجتماعی عادتوں میں ایک , دوسروں پر گناہ کی مہر ثبت کرکے اس سے نفرت اور کنارہ کشی بھی ہے .موجودہ سیاسی کرپشن کہانیوں کے مرکزی کردار , جو لوٹ کھسوٹ اور دو نمبری سے , دولت بناتے ہیں , موجودہ دور کے قبضہ مافیا , ملاوٹ کے ماہر , منشیات کے بیوپاری تک , کسی نہ کسی صورت میں ہمارے معاشرے میں معزز بن کر , ایک نمایاں زندگی گزار رہے ہیں عدم برداشت , دوسروں کے دکھ درد سے لاتعلقی , اپنی انا اور خود پسندی نے ہمیں بہت محدود کر دیا ہے . ہم اپنے اور اپنے پیاروں کے لئے الگ سوچ رکھتے ہیں ,لیکن کسی غیر کے لئے , ہمارے رویے ہی بدل جاتے ہیں . کچھ لوگ مثبت زندگی نہیں گزارتے , اسلئے کہ انکے گرد منفی لوگوں کا گھیرا ہوتا ہے . اور مثبت سوچ کے لوگ اپنے کپڑے اس کیچڑ سے بچانے کی فکر میں ,اس کیچڑ کو پھیلنے سے ,روکنے کی تکلیف نہیں کرتے .

امجد اقبال ملک

No comments

Ads Place