چھچھ سرکانی وادی چھچھ کے مشرقی علاقہ کو سرکانی کہا جاتا ہے ۔سرکانی ،پٹھانوں کا مشہور قبیلہ ہے جو علیکوزئی سے تعلق رکھتا ہے ۔’’قصہ المشائخ ‘...
چھچھ سرکانی وادی چھچھ کے مشرقی علاقہ کو سرکانی کہا جاتا ہے ۔سرکانی ،پٹھانوں کا مشہور قبیلہ ہے جو علیکوزئی سے تعلق رکھتا ہے ۔’’قصہ المشائخ ‘‘میں بھی اس بابت تذکرہ موجود ہے کہ متنی سے مشرق کی طرف سرکانی اور غورغشتی قبائل کے مسکن ہیں’’۔حیات افغانی‘‘ کے مؤلفکے بیان کے مطابق چھچھ کے اٹھارہ مواضعات میں سرکانی قبیلہ کے لوگ آباد ہیں۔بعض حضرات ان مواضعات کی تعداد تیرہ بتاتے ہیں۔بہر حال سرکانی قبیلہ کے کل چھ خیل ہیں جو عمر زئی ،موسیٰ زئی،ابراہیم زئی،خان خیل ،اکا خیل،اور سید خیل کے نام سے مشہور ہیں۔ان قبائل سے تعلق رکھنے والے اکثر لوگ وادئ چھچھ سرکانی کے مختلف دیہات میں موجود ہیں۔افغانستان کے صوبہ کنہار میں سرکانی چھاؤنی اور صوبہ سرحد کے علاقہ باجوڑ میں سرکانی کے نام سے ایک علاقہ مخصوص ہے ۔اثر افغانی کے بیان کے مطابق احمد سرکانی ابن علی الخوزی کا زمانہ 1192 ء ہے جہاد ترائن کے دوسری جنگ کے بعد سرکانی میں سکونت اختیار کی ۔فتح دہلی 1193 ء کے بعد ان کا تابوت یہاں دفن کیا گیا ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ لودھی قبیلہ دوتائی ،عمر زئی کی اولاد بھی سرکانی ہے۔ (ازقلم: سکندر خان)
No comments