Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Hover Effects

TRUE

Pages

{fbt_classic_header}

Header Ad

LATEST:

latest

Ads Place

Nartopa Village Hazro In Urdu Part 4

غازی بروتھہ نہر: یہ نہر جو کہ مختصراً جی بی سی نہر کہلاتی ہے گاؤں کے جنوب مشرق میں واقع ہے یہ نہر تربیلہ ڈیم پر بند باندھ کر نکالی گئی ہے ۔...

غازی بروتھہ نہر: یہ نہر جو کہ مختصراً جی بی سی نہر کہلاتی ہے گاؤں کے جنوب مشرق میں واقع ہے یہ نہر تربیلہ ڈیم پر بند باندھ کر نکالی گئی ہے ۔اس نہر سے اگرچہ حکومت کو بہت فائدہ ہو رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس نہر کی وجہ سے نرتوپہ گاؤں اور دیگر علاقہ چھچھ کے دیہاتوں نے ایک بڑا زرخیز اور قابلِ کاشت زمین کا حصہ بھی گنوا دیا۔(05) موٹر وے انٹر چینچ: پاکستان موٹر وے کاM-1 سیکشن گاؤں کی مشرقی سمت سے ہو کر گزرتا ہے اور ابھی وادی چھچھ کا اکلوتا انٹر چینچ بھی گاؤں نرتوپہ کی حدود میں واقع ایک مقام ،پنج ڈھیر، پر بن چکا ہے۔موٹر وے کے انٹر چینچ کی بدولت راولپنڈی شہر کا فاصلہ نرتوپہ و حضرو سے صرف 45 منٹ کا ہو گیا ہے(06)ڈھیری کٹاری: نرتوپہ کے شمال مغرب میں ایک قدیم ڈھیری کٹاری کے نام سے موجود ہے جس پر قبرستان بنایا گیا ہے ۔اسکے علاوہ معروف ڈھیروں کے نام مثلاً ماموں ڈھیڑی،چہل غازی باباؒ ڈھیری وغیرہ شامل ہیں۔

گاؤں نرتوپہ کی سیاسی و سماجی شخصیات: مسعود خان:مسعود خان نرتوپہ کی ایک اہم سیاسی شخصیت ہیں اوردو بار گاؤں کے ناظم رہ چکے ہیں،آج کل کیلیفورنی (امریکہ)میں مقیم ہیں،سیاست کے میدان میں انکے والد صاحب بھی جانی پہچانی شخصیت تھی۔خطیب اختر:خطیب اختر صاحب کا تعلق محلہ سید خیل سے ہے اور ایک دفعہ یونین کونسل نرتوپہ کے ناظم رہ چکے ہیں۔سیاست کے میدان میں خطیب اختر صاحب کافی دلچسپی رکھتے ہیں اور گاؤں کے معاملات میں دل کھول کر حصہ لیتے ہیں۔

ٹرانسپورٹ:گاؤں کے لو گوں کی اکثر یت کے پاس سائیکلیں اور موٹر سائیکلز ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے پاس گاڑیاں بھی ہیں ۔کیری یہاں کی ایک معروف اور زیادہ چلنے والی گاڑی ہے ۔گاؤں میں چار رکشہ سٹینڈز ہیں جبکہ رینٹ اے کار سسٹم پرگاڑیاں لینے کے لیے تین اڈے موجود ہیں۔

مشھور من و سلوی:مختلف الانواح قسموں کی سبزیاں،گوشت،مکئی کی روٹی ساگ کے ساتھ اکثر کھائی جاتی ہے۔گرمیوں میں لسی یہاں کے کھانوں کا ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔جبکہ چائے بھی خاصی مقدار میں گاؤں کے لوگ پسند کرتے ہیں۔دیسی گھی میں چپڑی،تندوری روٹی کا مزہ کبھی نہیں بھولتا۔مکئی کے موسم میں تازہ بھٹے توڑ کر کھیت کے پاس ہی بھون کر کھائے جاتے ہیں۔جسے ’’ڈاڈا‘‘لگانا کہتے ہیں۔گرمیوں میں کنویں کے احاطے میں درختوں کی گھنی چھاؤں میں بچھی چارپائیوں پر بیٹھ کر دوپہر کے کھانے سے لطف اندوز ہونے کا بھی اپنا ہی ایک الگ لطف ہے۔تربوزوں کے موسم میں تو کھیت میں ہی ڈیرے ڈالے جاتے ہیں۔

گاؤں نرتوپہ کی معلوماتِ عامہ:نرتوپہ میں تین بڑے جنازہ گاہ اور دس قبرستان ہیں۔پاکستان پوسٹ کے زیرِ اہتمام ایک ڈاکخانہ اور گورنمنٹ کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز گاؤں کے لوگوں کے لیے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔نادرا کاسوئفٹ سنٹر بھی حال ہی میں قیام عمل میں لایا گیا جہاں بجلی،گیس اور ٹیلی فون کے بل جمع کروائے جاتے ہیں۔گاؤں کے تمام محلہ جات میں کھانے پینے کے سٹالز بنے ہوئے ہیں ۔فاسٹ فوڈز کے حوالے سے سائیں کے سموسے مشہور ہیں جہاں گردونواح کے لوگ شام کے وقت سموسے کھانے محلہ مغربی بانڈہ آتے ہیں۔گاؤں کے تمام روڈ اور گلیاں پختہ ہیں اور تقریباًًتمام بنیادی سہولتیں گاؤں کے باسیوں کے لیے میسر ہیں۔

اس آرٹیکل کا کریڈٹ ملک یاسر خان(ولیداد بانڈہ)، جہانزیب خان (نسوزئی)،یاسر امین حضروی اور اظہر محمود کو جاتا ہے.



No comments

Ads Place