Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Hover Effects

TRUE

Pages

{fbt_classic_header}

Header Ad

LATEST:

latest

Ads Place

Nartopa Village Hazro In Urdu Part 1

  گاؤں نرتوپہ (نٹوپہ): محل وقوع:گاؤں نرتوپہ جسے عرف عام میں نٹوپہ کہا جاتا ہے۔وادی چھچھ کے دیگر دیہاتوں کی طرح ایک سر سبز و شاداب و زرخیز گا...


 گاؤں نرتوپہ (نٹوپہ):محل وقوع:گاؤں نرتوپہ جسے عرف عام میں نٹوپہ کہا جاتا ہے۔وادی چھچھ کے دیگر دیہاتوں کی طرح ایک سر سبز و شاداب و زرخیز گاؤں ہے۔اسکے مغرب میں حضرو شہرجنوب مغرب میں بنگئی جنوب میں پنجوانہ و سروانہ مشرق میں برہ زئی و بہبودی نامی دیہات واقع ہیں۔جس کے ساتھ ایک فوجی چھاؤنی بھی ہے۔جبکہ شمال میں گاؤں یاسین کلاں کا رقبہ اور پاکستان موٹروے M.1سیکشن کا چھچھ (حضرو) انٹر چینج واقع ہے۔پاکستان موٹر وے کا M.1سیکشن گاؤں کی مشرقی سمت میں داخل ہو کر شمال کی طرف چلا جاتا ہے جس سے آگے گاؤں یاسین کی حدود شروع ہو جاتی ہے۔موٹر وے کی دوسری جانب برہ زئی،بہودی اور شینکہ و یاسین کے مواضعات شامل ہیں۔نر توپہ گاؤں سے موسوم کچھ دیہات صوبہ سرحد اور افغانستان میں بھی موجود ہیں۔

تاریخی پسِ منظر:روایات کے مطابق جب سن1009 میں سلطان محمود غزنوی نے ہندوستان پرحملہ کیا تو اس کے ساتھ آئے ہوئے فوجیوں نے اس گاؤں کو آباد کیا۔اس گاؤں کے محلوں کے نام افغانستان کی جگہوں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔جیسا کہ وردگ،سید خیل اور نسوزئی نامی محلوں سے پتا چلتا ہے۔افغانستان کے مواضعات سے لوگوں نے آکر اس گاؤں کو آباد کیا۔حکومتِ پاکستان کے ریکارڈ میں نرتوپہ نامی گاؤں کا وجود نہیں ملتاکیونکہ درحقیقت یہ ایک گاؤں نہیں ہے بلکہ یہ اپنے دامن میں تین اور دیہاتوں کو لپیٹے ہوئے ہے۔اصل میں جن کو ہم نرتوپہ گاؤں کے محلے کہتے ہیں وہ محلہ جات نہیں بلکہ پورے گاؤں کی حیثیت رکھتے ہیں اسی لیے حکومت کے ریکارڈ میں سید خیل،نسوزئی اور وردگ کو علیحدہ علیحدہ دیہاتوں کی حیثیت دی گئی ہے۔لوگوں نے بعد میں انکو محلے قرار دے کر نرتوپہ گاؤں میں شمار کر لیا۔اس کی وجہ یہ ہے کہ نسوزئی،سید خیل اور وردگ کے لوگوں کی معاشی اقتدار،رہن سہن،عادات و اطوار میں یکسانیت پائی جاتی ہیں۔ان تینوں محلوں میں بسنے والے قبائل میں قریبی و خونی رشتہ صدیوں سے قائم ہے ۔ اس لیے ان تینوں قبائل نے اپنے رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے اپنے علاقوں کو ایک ہی نام نرتوپہ سے منسوب کیا ۔جس کے معنی ہیں ’’بہادر اور جفاکش لوگوں کی سر زمین‘‘ان تینوں محلوں کے لوگ نرتوپہ کے باسی ہونے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔گاؤں کے افراد علاقہ چھچھ اور ملک کی ترقی میں اپنی حیثیت کے مطابق کردار اداکر رہے ہیں۔

نرتوپہ گاؤں کے محلہ جات:گاؤں کے تین بڑے محلے مندرجہ ذیل میں تفصیل سے ہیں۔سید خیل:اس نام کا علاقہ افغانستان میں بھی موجودہے اس محلے میں جو شخص پہلے آکر آبادہوا اس کا تعلق بھی سید خیل(افغانستان)سے تھا۔اس محلے کو سید خیل اس لیے بھی کہتے ہیں کہ اس میں پہلے سات قبیلے آباد تھے جیسے ناصر خیل،جانی خیل ،داؤدخیل وغیرہ!یہ محلہ گاؤں کا سب سے بڑا محلہ ہے اور اس میں زیادہ تر پٹھان قوم کے لوگ آباد ہیں۔نسو زئی:اس محلے کو نسروز خان نامی ثخص نے آباد کیا تھا اور یہ محلہ اسی کے نام کی بدولت نسوزئی کہلایا۔محلہ نسوزئی میں کئی اقوام ہیں جن میں اعوان ،ملک،پٹھان،جولاہے،نورہ خیل،لاکوزہ ،کمہاروغیرہ سرفہرست ہیں۔وردگ: جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہاں زیادہ تر وردگ شاخ کے پٹھان رہتے ہیں۔اسی نسبت سے کتب تاریخ میں مرکوز ہے کہ وردگ قبیلہ سید محمد گیسو دراز ؒ کی اولاد میں سے ہے۔پشتو قدیم میں نر بطخ کو وردگ کہتے ہیں،مشہور ہے کہ سید محمد گیسو دراز ؒ کو جس وقت بیٹے کی خوشخبری دی گئی تو اس وقت نظر بطخ پر تھی لہذا انہوں نے فرمایا کہ وردگ نام رکھ دو۔روایات کے مطابق اس محلے کو آباد کرنے والے شخص کا نام سعید خان تھا۔سعید خان کے تین بیٹے تھے اس نے اپنے بیٹوں میں کچھ اسطرح اپنی جائیداد تقسیم کی کہ اپنے بڑے بیٹے کو48% حصہ دیا،آگے چل کر اس بیٹے کی جو نسل آئی انکو 48کے نام سے پکارتے ہیں۔ سعید خان نے اپنے دوسرے بیٹے کو اپنی جائیداد کا 36%حصہ دیا اور آجکل اُس کی اولاد کو 36کے نام سے یاد کرتے ہیں۔جبکہ سعید خان نے اپنے تیسرے بیٹے کو اپنی جائیداد میں سے حصہ نہ دیا۔تیسرے بھائی کے ساتھ دوسرے دو بھائی لڑتے جھگڑتے تھے ،اس سے وہ تنگ آکر ہجرت کرنے پر مجبور ہو گیا اور اس نے اپنا ڈیرہ G.T.روڈ پر واقع گاؤں آڑانگ بولیا والا (لارنس پور)میں ڈالا،کچھ سالوں پر وہ واپس آیا اور اسکی اولاد آڑانگی کہلائی۔ ان تین محلوں کے علاوہ بھی کئی محلے ہیں،وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب آبادی بڑھی تو لوگوں نے گاؤں سے باہر کھلی جگہ پر نئی آبادیاں شروع کیں۔جس کی بدولت کئی نئے محلہ جات معرضِ وجود میں آئے۔کسی نئی جگہ پر پہلا گھر جس شخص نے آباد کیا تو وہ جگہ اُسی شخص کے نام سے مشہور ہو گئی،اس نام کے ساتھ بانڈہ کا لفظ ڈال دیا جاتا ہے مثلاًولیداد بانڈہ،علی آباد،شیر بانڈہ،مغربی بانڈہ وغیرہ۔



No comments

Ads Place